Friday, March 28, 2014

Muslim Response to Hindu Temple Conflagration in Pakistan پاکستان میں مندر کو جلائے جانے پر مسلمانوں کا رد عمل






مائک غوث
24 مارچ 2014
لاڑکانہ سندھ میں ایک ہندو مندر جلائے جانے کی مذمت میں جو کہ بدقسمتی سے امن یعنی اسلام کے نام پر ایک بھڑکے ہوئے ہجوم نے انجام دیا تھا، دی انسٹی ٹیوٹ آف قرآنک نولیج اینڈ انٹرفیتھ رلیجیس ایکسیپ ٹینس آف قرآن (the Institute of Quranic knowledge and Intrafaith Religious Acceptance of Quran) اور پاکستان امریکن ایسوسی ایشن آف ٹیکساس (the Pakistan-American Association) نے بھی دی ورلڈ مسلم کانگریس (The World Muslim Congress) کے ساتھ مل کر اپنی آواز بلند کی۔
پیش ہے ریوٹرز کی رپورٹ " پولیس اور کمیونٹی کے لیڈروں نے اتوار کو کہا کہ سینکڑوں غضبناک پاکستانیوں نے اس افواہ کے بعد کہ ہندو برادری کے ایک رکن نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی، جنوبی پاکستان میں واقع ایک ہندو مندر پر حملہ کیا اور راتوں رات اس کو خاکستر کر دیا۔"
ڈلاس، ٹیکساس میں ایک تھنک ٹینک ورلڈ مسلم کانگریس کے سربراہ مائک گھوش نے یہ کہا کہ مسلمان کی حیثیت سے ہم ان لوگوں کے اس گھناؤنے عمل پر شرمندہ ہیں اور افسردہ بھی جو اپنی مرضی سے ایسی خلاف انسانیت سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور ان کے اس عمل کی ہم واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔
تاہم، ہم امید کی ایک چھوٹی سی کرن کی تعریف بھی کرتے ہیں: "پاکستان کے مسلمان علماء نے لاڑکانہ ضلع میں ایک ہندو مندر پر حملوں کی مذمت کی اور انہوں نے قرآن کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کے اس واقعے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے جوپرتشدد جھڑپوں کی شکل اختیار کر گیا۔"
 

No comments:

Post a Comment