Wednesday, February 19, 2014

Toward An Islamic Enlightenment اسلامی روشن خیالی اور علم و آگہی کی جانب ایک پیش قدمی



 

ساہن الفے
9 فروری 2014
Toward an Islamic Enlightenment: The Gülen Movement
(دی گولن مومنٹ: اسلامی روشن خیالی اور علم و آگہی کی جانب ایک قدم)
ایم ہاكان ياؤوز M. Hakan Yavuz
آکسفورڈ یونیورسٹی پریس
ترکی کے ایک اسلامی اسکالر نے اسلام کی ایک ایسی ترجمانی پیش کی ہے جو (مذہبی آزادی اور تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے احترام پر مبنی) امن، جمہوریت، سیکولرازم، سائنس،تعلیم اور اقتصادیات کی وکالت کرتی ہے اور جس نے بین المذاہب مکالمہ، باہمی افہام و تفہیم اور مختلف نسلی و مذہبی شناخت اور طرز زندگی رکھنے والےلوگوں کے تئیں احترام کی حمایت کی جو کہ ترکی کے مقامی اور بیرونی لوگوں کے لیے انتہائی تجسس کا موضوع ہے۔
جس سماجی تنظیم کی انہوں نے بنیاد رکھی اور جس نے تعلیمی، میڈیا اور تجارتی انٹرپرائزیز کو اسپانسر کیا اور جس نے ترکی میں اور 120 سے زیادہ ممالک میں اسکولوں اور یونیورسٹیوں کا قیام کیا وہ بھی یکساں طور پر تعجب اور تجسس کا باعث ہے۔
پوسٹ اسلامسٹ جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے وزیر اعظم رجب طیب اردگان جو کہ 2002 سے برسراقتدار ہیں اور جنہوں نے ابھی حال ہی میں گولن اور ان کی تحریک کا نام عزت و احترام سے لیا تھا اور ان کی ستائش بھی کی تھی، انہوں نے اب گولن کو ایک ‘‘جھوٹا نبی’’، ‘‘جھوٹا ولی’’ اور ایک ‘‘نقلی اسکالر’’ کہنا شروع کر دیا ہے اور گولن مومنٹ کو ایک ‘‘مشابہ ریاست’’، ‘‘گینگ’’ اور ‘‘حشاشين کا شکار’’ کہا، جنہوں نے ان کے قریبی تاجروں، ان کی حکومت کے ممبران اور بیوروکریٹس کے خلاف بدعنوانی کی تحقیقات شروع کی ہیں۔ ان مستغیثوں اور ان پولس اہلکاروں پر انہوں نے یہ الزام لگایا ہے کہ انہیں گولن سے ایسا کرنے کا حکم ملا ہے۔ لہٰذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ گولن اور ان کی تحریک ایک سات فروغ ملا


 

No comments:

Post a Comment