Wednesday, April 25, 2012

قرون وسطہ کے اسلامی قانون میں مرد اور عورت کے درمیان تعلقات


قرون وسطہ کے اسلامی قانون میں مرد اور عورت کے درمیان تعلقات
by ڈاکٹر ادس ددریجا (ترجمہ نیو ایج اسلام
روایتی اسلامی قانون میں بڑی تعداد میں مخصوص صنفی حقوق، ذمہ داریوں، اور  سرکاری / سیاسی قانون، تعلیمی، رسمی، قانونی شعبوں اور ذاتی طرز عمل کے متعلق معیار  شامل ہیں۔ یہ مضمون انہیں پر روشنی ڈالنےکی کوشش کرے گا اور  مختصراً مرد اور عورت کی جنسیت کی قرون وسطٰیفہم کی نو عیت کا جائزہ پیش کرے گا۔ اس میں آیات 4:34 اور 2:228  کی قرون وسطٰیاور جدید قرآنی تشریح کی مثالوں کو شامل کیا گیا ہےجو جنسوں کے درمیان اس صنفی درجہ وار تعلقات کو ظاہر کرتی ہیں اور روایتی مسلم فیملی لاء کے کچھ پہلوئوں کے تعلق سے اس کے مضمرات کا جائزہ لیتی ہیں۔

No comments:

Post a Comment