Thursday, January 19, 2012


Urdu Section
19 Jan 2012, NewAgeIslam.Com
اسلام ، مسلمان اورتعلیم

اگر مسلمانوں نے تعلیم کے میدان میں اپنی صلاحیتیں بروئے کار نہیں لائیں تو پسماندگی ہمیشہ ان کا مقدر بن جائے گی۔ انیسویں صدی میں مسلمان اس سے بھی زیادہ برے حالات کا شکار تھے ۔1857کی پہلی جنگ ِآزادی کی ناکامی کے بعد وہ ٹوٹ چکے تھے اس وقت علما کے ایک گروپ نے مسلمانوں کے مذہبی تشخص اور دینی سرمائے کے تحفظ کیلئے دیوبند میں دارالعلوم کی بنیاد ڈالی تو دوسری طرف دانشوروں کے ایک طبقے نے جس کے قائد سرسید تھے مذہبی تشخص برقرار رکھتے ہوئے سیاسی ، انتظامی اور معاشی میدان میں ترقی اور ساجھیداری کیلئے مغربی طرز تعلیم کو اپنایا،اس طرح علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی داغ بیل پڑی ۔ دونوں ادارے دینی وعصری تعلیم کیلئے آج بھی بقعۂ نور ہیں لیکن اس کیلئے جس ہمہ وقتی تحریک ،لگن اور توجہ کی ضرورت ہے وہ موجودہ اکابرین میں مفقود ہے۔ خالد شیخ

http://www.newageislam.com/NewAgeIslamUrduSection_1.aspx?ArticleID=6411

No comments:

Post a Comment